کلب

( کَلْب )
{ کَلْب }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کُتا، سگ۔
 گو وہ سیاہ رو بھی قوی ہے دلیر ہے پھر بھی تو کلب کلب ہے، شیر شیر ہے      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٣٩:٢ )
٢ - [ طب ]  باؤلے کتے کی بیماری، ہلکاؤ، ایک شدید اور متعددی بیماری جو باولے کتے کے کاٹنے سے ہو جاتی ہے، اس مرض میں مریض سخت تشنّج یا وحشیانہ حرکات کی حالت میں نہایت کمزور ہو کر مر جاتا ہے، یہ ایک قسم کا جنون ہے جس میں مریض اپنے آپ کو کتا خیال کرنے لگتا ہے اور اس کی خصلت کتے کی سی ہو جاتی ہے، جنونِ کلبی۔
"جب یہ مرض جانوروں میں ہوتا ہے تو اسے "داء الکلب" یا "کلب" اور جب انسانوں میں ہوتا ہے تو اسے "آب ترسی" کہتے ہیں۔"      ( ١٩٤٤ء، مخزن علوم و فنون، ١٩ )
٣ - [ ہیئت ]  آسمانی ستاروں کا مجموعہ جو کتے کی شکل میں واقع ہے۔
"منازل قمر سے ایک منزل کلب آپ کو کتے کی شکل میں دکھائی دے گی۔"      ( حلال و حرام، ٧١ )
  • a dog