باہمی

( باہَمی )
{ با + ہَمی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں حرف جار 'با' اورحرف عطف 'ہم' سے مرکب متعلق فعل 'باہم' کے ساتھ فارسی قاعدہ کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے 'باہمی' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩١٤ء میں "سیرۃ النبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - آپس کا، آپس کی، ساتھ کا، ساتھ کی۔ ایک دوسرے کا۔
"سیاسی ضعف کا تمام تر راز نا اتفاقی اور باہمی جنگ و جدال میں مضمر تھا۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ٦:٢ )
٢ - درمیانی۔
"پونا اور احمد نگر کا باہمی فاصلہ ستر اسی میل سے زیادہ نہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، غبار خاطر، ٥٠ )
  • mutual;  reciprocal