باہوش

( باہوش )
{ با + ہوش (واؤ مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'ہوش' کے ساتھ حرف جر 'با' بطور سابقۂ فاعلی لگنے سے 'باہوش' مرکب بنا۔ فارسی سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٤٦ء میں "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - علم و شعور رکھنے والا، وقف، جاننے والا، حواس میں۔
"بادشاہ زادہ بہت سا جو با ہوش و باوقوف تھا۔"      ( ١٧٦٤ء، قصہ مہر افروز و دلبر، ١٥١ )