کترنا

( کُتَرْنا )
{ کُتَر + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٧٤ء کو "طبقات الشعرا (نثار)" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - دانتوں سے کسی چیز کا کچھ حصہ کاٹنا، دانتوں سے کاٹ کر ٹکڑے کرنا۔
"جھینگر . کتابوں کے کاغذ کا کتر کتر کر رکھ دیتے ہیں۔"      ( ١٩٦١ء، انتظامِ کتب خانہ، ٥٥ )
٢ - [ مجازا ]  بیچ میں سے کچھ (بدنیتی سے) رکھ لینا، (اپنے لیے) بچا لینا۔
"ہر سنگار کے پودے پر بیٹھ کر کتر کتر کر کھایا۔"      ( ١٩٨٦ء، آئینہ، ١٧٧ )