باب اثر

( بابِ اَثَر )
{ با + بے + اَثَر }
( عربی )

تفصیلات


'باب' اور 'اثر' دونوں عربی زبان سے ماخوذ اسما ہیں۔ اِن دونوں اسما کے درمیان فارسی علامت اضافت (کسرہ) لگنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٨ء میں "صنم خانۂ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - دعا میں خضوع و خشوع کی وہ منزل جہاں سے اس میں اثر پیدا ہو اور وہ قبولیت کے لائق ہو جائے۔
 جب ہجر میں تڑپا یہ ندا آئی فلک سے ہے تیری دعاؤں پہ ابھی باب اثر بند      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨١ )