باب الجہاد

( بابُ الْجِہاد )
{ با + بُل (الف غیر ملفوظ) + جِہاد }
( عربی )

تفصیلات


باب اور جہاد دونوں عربی اسما ہیں عربی قواعد کے تحت 'ال' بطور تخصیص لگا ہے اور الف غیر ملفوظ ہونے کی وجہ سے زبان سے ترکیب کی ادائیگی میں نہیں آ رہا۔ عربی سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٩ء میں "بہشت نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - جنت کا دروازہ جس سے مجاہدین داخل ہوں گے۔
"جس نے جہاد کیا ہے اس کو باب الجہاد سے بلائیں گے۔"      ( ١٨٤٩ء، بہشت نامہ، ١٠ )