سوز دماغ

( سوزِ دِماغ )
{ سو (و مجہول) + زے + دِماغ }

تفصیلات


فارسی سے اسم کیفیت 'سوز' بطور مضاف کے ساتھ کسرہ اضافت بڑھا کر عربی سے مشتق اسم 'دماغ' بطور مضاف الیہ بڑھانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٣٦ء کو "ضرب کلیم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - دماغ کی روشنی۔
 زندگی کچھ اور شے ہے، علم ہے کچھ اور شے زندگی سوزِ جگر ہے علم ہے سوزِ دماغ      ( ١٩٣٦ء، ضربِ کلیم، ٧٨ )