تفصیلات
	
	
		سورمان   سُورْما   سُورْمائی
	
  سنسکرت سے ماخوذ اسم صفت 'سورما' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقہ کیفیت و نسبت بڑھانے سے 'سورمائی' بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٢٧ء کو "سُریلے بول" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
  
    
    
        
              
                  
                    
                    
                      
                        اسم  کیفیت (  مؤنث - واحد  ) 
                        
                          
                            
                              ١ - بہادری، دلیری۔
                            
                            
                                
                                
                                  "یہ الگ بات کہ اس کی سورمائی آخر وقت میں اس کے شہر کے کسی کام نہ آئی۔"     
                                  ( ١٩٨٦ء، خیمے سے دور، ١٥٠ )
                                
                             
                           
                       
                     
                   
                  
                    
                    
                      
                        صفت  نسبتی 
                        
                          
                            
                              ١ - بہادری، دلیری۔
                            
                            
                                
                                
                                   وہ گیت سورمائی گویا کہ بے زبان ہے تیرے نہ دیوتا ہیں وہ اب نہ سورما ہیں     
                                  ( ١٩٢٧ء، سُریلے بول، ١٨٤ )