سوز نہاں

( سوزِ نِہاں )
{ سو (و مجہول) + زے + نِہاں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ فارسی میں اسم کیفیت 'سوز' بطور موصوف کے ساتھ کسرہ صفت بڑھا کر فارسی اسم صفت 'نہاں' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٨٤ء کو "چاند پر بادل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - پوشیدہ عشق، اندرونی جلن یا طیش۔
 عالم قلبِ پتاں تو دیکھو فتنۂ سوزِ نہاں تو دیکھو      ( ١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ٧١ )