سود در سود

( سُودْ دَر سُود )
{ سُود + دَر + سُود }

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'سود' کے ساتھ 'در' بطور حرف جار بڑھا کر فارسی اسم 'سود' کی تکرار سے مرکب 'سود در سود' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٧٩ء کو "مبادی الحساب منظوم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اصل زر میں سود کی رقم جمع کر کے کل رقم پر سُود، سُودِ مرکب۔
"سود خواہ اضعاف و مضاعف اور سود در سود ہو یا اکہرا سُود بہر حال حرام ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٦٠٢:١ )
٢ - [ حساب ]  وہ قاعدہ جس میں بیاج پر بیاج لگانے کا قاعدہ اور اس کا نرخ و دستور بنایا جائے۔
"ہر سال سود در سود کے حساب سے اضافہ ہوتا ہے۔"      ( ١٩٠٤ء، تربیتِ جنگلات، ٨٠ )
  • 'interest on interest'
  • compound interest