سوز خواں

( سوز خواں )
{ سوز (و مجہول) + خاں (و معدولہ) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکبِ وصفی ہے۔ فارسی سے اسم کیفیت 'سوز' کے ساتھ فارسی مصدر 'خواندن' سے اسم فاعل 'خواں' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٨٩٩ء کو "امراؤ جان ادا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ایک خاص طرز پر مرثیہ پڑھنے والا، رِثائی استعار پڑھنے والا۔
"لکھنؤ اور امرو ہے اور رامپور اور جونپور کے سارے ذاکرین اور سوز خواں . ہر سال غفران منزل کی مجلسوں کے لیے بُلائے جاتے تھے۔"      ( ١٩٤٧ء، میرے بھی صنم خانے، ٣٧١ )
  • مَرْثِیہ خواں
  • نوحَہ خواں