اسٹریچر

( اِسْٹْریچَر )
{ اِسْٹ + رے + چَر }

تفصیلات


انگریزی زبان کے لفظ Stertcher سے ماخوذ ہے۔ برصغیر میں انگریزوں کی آمد کے ساتھ ہی عام بول چال کی زبان میں استعمال ہونا شروع ہوا۔ البتہ تحریری صورت میں ١٩٣٥ء کو "بزمِ رفتگاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : اِسْٹْریچَروں [اِسْٹ + رے + چَروں (و مجہول)]
١ - دو لمبی پٹیوں میں کینوس سی کر بنایا ہوا بے پائے سیروے کا پلنگ نما ڈھانچا جس پر مریض یا زخمی کو لٹا کر دو آدمی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے ہیں۔
"جس وقت محمد علی کو اسٹریچر پر لٹا کرجہاز میں لے گئے اس وقت کا نظارہ بہت ہی درد انگیز تھا۔"      ( ١٩٣٥ء، بزم رفتگاں، ٤٨ )
  • stretcher