فعل لازم
١ - خشک ہونا، گھٹنا، کم ہونا، نمی دور ہونا۔
"سفید پینٹ ابھی اچھی طرح سوکھا نہ تھا۔"
( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٤٥ )
٢ - انتظار کی تکلیف برداشت کرنا، راہ دیکھنا۔
"مگر ہفتہ بھر تک پروڈیوسر سے ملنے کی نوبت نہ آئی روز جا کر اسٹوڈیو میں بیٹھی سوکھا کرتیں۔"
( ١٩٦٢ء، معصومہ، ٢٨ )
٣ - تڑپنا، بے چین ہونا (انتظار وغیرہ میں)۔
سال بھر میں سوکھا کیا بیکل جھُولا اب نہیں چھوڑے گا برسات کا آنچل جھولا
( ١٩٥٨ء، تارِ پیراہن، ١٩٦ )
٤ - دبلا پتلا ہونا (خوف یا رنج و غم اور عشق وغیرہ سے)۔
یہ خوش چشموں کے سودے میں ہوں سوکھا ہرن کی بھی نہ سوکھے اس قدر شاخ
( ١٨٢٦ء، آتش، کلیات، ٢٣٢ )
٥ - سکڑنا (حجم کا کم ہو جانا)۔
مُنہ مرا اُترا گیا، اڑتی ہیں ہوائیاں ڈھیلے ہوگئے کپڑے، سوکھیں یہ کلائیاں
( ١٩٢٥ء، شوق قدوائی، عالم خیال، ٣ )
٦ - شرمندہ ہونا، افسردہ ہونا، کڑھنا۔
کیا کرے دیکھیے کوثر پہ مری تشنہ لبی سوکھا جاتا ہے یہاں دیکھ کر قلزم مجھ کو
( ١٨٧٨ء، گلزارِ داغ، ١٧٧ )
٧ - ڈرنا، خوف کھانا۔
چار دیواری سو جگہ ہے کم تر تنک ہو تو سوکھتے ہیں ہم
( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٠٠٨ )