سوکھا سڑا

( سُوکھا سَڑا )
{ سُو + کھا + سَڑا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے مرکب وصفی ہے۔ پراکرت الاصل دو اسمائے صفت 'سوکھا' اور 'سٹرا' کے باہم ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٩٧٥ء کو "بسلامت روی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بے رونق، بے آب؛ بمیار، کمزور، دُبلا۔
"اسے محسوس ہونے لگا جیسے اس کا من مرا نہ ہو اور سوکھا سڑا یہ پودا اب مریاں کی نظروں سے نمی پا کر پھر ترو تازہ ہوگیا ہو۔"      ( ١٩٨٩ء، افکار، کراچی، اپریل، ٦٤ )