سوقیانہ پن

( سُوقْیانَہ پَن )
{ سُوق + یا + نَہ + پَن }

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم صفت 'سوقیانہ' کے ساتھ 'پن" بطور لاحقہ کیفیت بڑھانے سے مرکبِ وصفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٣٧ء کو "فلسفۂ نتائجیت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - گھٹیا پن، ابتذال۔
"کسی اور نے یہ گیت تصنیف کیا ہوتا تو لوگ اِسے چھچھورا پن اور سوقیانہ پن کہتے۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ٦١٣ )