ذیلی تقسیم

( ذَیلی تَقْسِیم )
{ ذَے (ی لین) + لی + تَق + سِیم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ذیلی' کے ساتھ عربی ہی میں ثلاثی مزیدفیہ کے باب سے مشتق اسم' تقسیم' ملانے سے مرکبِ نسبتی بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٥ء کو "جدید قانونی بین الممالک کا آغاز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - نیچے کی تقسیم، کمتر درجے کی تقسیم، تقسیم در تقسیم، تقسیم مزید۔
"تقسم کی ذیلی تقسیم ہونے لگی ذرے کو جزلایتجزی ہونے کی خواہش ہونے لگی، ہر کوئی علیحدہ ہونا چاہنے لگا۔"      ( ١٩٤٥ء، جدید قانونی بین الممالک کا آغاز، ١٨ )