فکری اثاثہ

( فِکْری اَثاثَہ )
{ فِک + ری + اَثا + ثَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق صفت 'فکری' کے ساتھ اسی زبان سے مشتق اسم 'اثاثہ' کا اضافہ کرنے سے مرکب نسبتی بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "کوریا کہانی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ذہنی کاوشیں، نظری نگارشات۔
"اس قوم نے اپنے فکری اثاثوں کو عمل کی معراجوں تک پہنچا دیا ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ٩٩ )