فلاح دارین

( فَلاحِ دارَین )
{ فَلا + حے + دا + رَین (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'فلاح' کو کسرہ اضافت کے ذریعے اسی زبان سے مشتق اسم 'دار' کا تثنیہ 'دارین' کے ساتھ ملانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٦ء کو "الحقوق والفرائض" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دونوں جہان کی بہتری، دین و دُنیا کی بھلائی۔
"وہ علم جسے علمِ نافع کہتے ہیں . اور جس کا نتیجہ فلاحِ دارَین کی شکل میں نمودار ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨١ء، افکار و اذکار، ٥ )