سوختنی

( سوخْتَنی )
{ سوخ (و مجہول ) + تَنی }
( فارسی )

تفصیلات


سوختن  سوخْتَنی

فارسی مصدر 'سوختن' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقہ صفت بڑھانے سے 'سوختنی' حاصل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٧٨٤ء کو "دیوانِ درد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جلنے یا جلانے کے قابل، پھُونک دیے جانے کے لائق۔
"اندر سبھا کو مخرب الاخلاق قرار دیکر سوختنی اور دریدنی کتابوں میں شامل کر دیا۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ٢٩٠ )
  • fit or deserving to be burnt