اسطورہ

( اُسْطُورَہ )
{ اُس + طُو + رَہ }
( عربی )

تفصیلات


سطر  اُسْطُورَہ

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے ماخوذ ہے۔ اردو میں ١٩٦٨ء کو "نگاہ اور نقطے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَساطِیر [اَسا + طِیر]
١ - افسانہ، کہانی، دیوکتھا، متھ (Myth)
"بہت سے اساطیری ماہرین کا یہی خیال ہے کہ فن، مذہب اور فلسفہ کی ابتدائ اور خام صورت اسطور - اسطور میں دیکھی جا سکتی ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، نگاہ اور نقطے، ٢٤ )