فعل لازم
١ - دکھائی دینا، نظر آنا۔
"بڑے میاں کی عمر سو کے قریب تھی. آنکھ سے سوجھتا بھی نہ تھا۔"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ٤١٠ )
٢ - محسوس ہونا، معلوم ہونا (آنکھ کے علاوہ دیگر حواس، آثار وغیرہ سے)
کہتی رہتی تھی سراسیمگی دل کچھ کچھ سوجھتا تھا ہمیں پہلے ہی سے جانا دل کا
( ١٨٩٩ء، دیوانِ ظہیر، ٢٩:١ )
٣ - بصیرت پر واضح ہونا، سمجھ یا عقل میں آنا۔
الکحل کرتی ہے خوابیدہ رگوں سے چہلیں سوجھتی ہے دلِ وحشی کو بڑی دور کی بات
( ١٩٧٨ء، ابنِ انشا، دلِ وحشی، ٩٤ )
٤ - تمیز یا امتیاز ہونا۔
بدمستئ شباب میں فکر مآل کیا ایسے میں سوجھتا ہے حرام و حلال کیا
( ١٩٠٥ء، داغ، یادگارِ داغ، ١٧ )
٥ - ذہن میں آنا، خیال میں گزرنا۔
"انہیں پھر یہی سوجھی کہ مجھے منظر سے ہٹانا ان کی کامیابی کی پہلی شرط ہے۔"
( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ١١١ )
٦ - مشغلہ ہونا، عمل میں لانا (طنز یا اعتراض کے موقع پر)۔
سوجھتی ہے ایسی ہی انہیں جو پھوٹنے والی آنکھیں ہیں
( ١٩٣٨ء، سریلی بانسری، ٦٧ )
٧ - عزم ہونا، دُھن ہونا۔
"مفت کی یہ رقم وصول ہونے پر بعض امورِ خیر پر صرف کرنے کے بعد مجھے زیارات کی سوجھی۔"
( ١٩٤٤ء، سوانح عمری و سفرنامہ (حیدر)، ٨٦ )