لوہار

( لوہار )
{ لو (و مجہول) + ہار }
( سنسکرت )

تفصیلات


لوہ  لوہار

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'لوہ' کے ساتھ 'ار' بطور لاحقۂ نسبت و فاعلی لگانے سے 'لوہار' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : لوہارَن [لو (و مجہول) + ہا + رَن]
جمع غیر ندائی   : لوہاروں [لو (و مجہول) + ہا + روں (و مجہول)]
١ - لوہے کی چیزیں بنانے والا، لوہے کا کام کرنے والا، حداد۔
"یہ وہ لوگ تھے جو سبزیاں اور پھل بیچتے تھے یا موچی، لوہار اور بڑھئی تھے۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٧٢ )