لہلہانا

( لَہْلَہانا )
{ لَہ (فتحہ ل مجہول) + لَہا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے ١٧٠٠ء کو "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - کھیت یا سبزے کا ہوا سے ہلنا، لہرانا، موج مارنا، سرسبزی و شادابی کا جوش مارنا۔
"پھولوں سے سجے اور نرم رو ہوا میں لہلہاتے درخت راجہ (دشنیت) کے سر پر رہ رہ دلکش پھول برسا رہے تھے۔"      ( ١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، بھارت، ٥٢٥:٢ )
٢ - سرسبز و شادب ہونا، ہرا بھرا ہونا، شگفتہ ہونا۔
"خط استوا پر سال کا کوئی حصہ صحیح معنوں میں خشک نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ درخت پورے سال لہلہاتے رہتے ہیں۔"      ( ١٩٦٧ء، عالمی تجارتی جغرافیہ، ٧٩ )