سہلانا

( سِہْلانا )
{ سِہْلا (کسرہ س مجہول) + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے اردو قاعدے کے تحت ماخوذ مصدر ہے۔ سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - آہستہ آہستہ ہاتھ پھیرنا، چمکارنا، آہستہ آہستہ ملنا، تھپکنا، چاپلوسی کرنا، خوشامد کرنا۔
"فاخرہ کو کچھ یوں محسوس ہوتا کہ ماں کا وہ پیار . اُس کے دل کو سہلانے لگا۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٢٤٨ )
٢ - [ طب ]  سُوتنا
"اس کے پیٹ کو ذرا دبا کر سہلاؤ۔"      ( ١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی (ترجمہ)، ١٢٥٥ )
  • To stroke
  • to rub gently
  • to tickle