فعل لازم
١ - بہکتے ہوئے قدم پڑنا، ڈگمگانا (ضعف یا مستی وغیرہ سے)۔
لڑکھڑاتے ہیں قدم ان سے نظر ملتے ہی جانے ان شوخ نگاہوں سے جھلکتا کیا ہے
( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٣٢ )
٢ - ڈانوا ڈول ہونا، متزلزل ہونا۔
"ایک جدت پسند طبیعت اپنے انقلابی مزاج کو فن کا جامہ پہنانے کی کوشش میں کن کن مراحل سے گزری کہاں کہاں لڑکھڑاتی اور آخر کس طرح کامیاب ہوئی۔"
( ١٩٦٩ء، نئی تنقید، ٢١٩ )
٣ - [ مجازا ] نیت بگڑنا، ایمان میں فرق آنا، بہکنا۔
زاہدوں کی توبہ ٹوٹی، لڑکھڑایا پاے شیخ کچھ عجب مستانہ رت ہے ساقیا برسات کی
( ١٨٨٨ء، صنم خانۂ عشق، ٢٦٣ )
٤ - زبان سے رک رک کر الفاظ نکلنا، ہکلانا (زبان کے ساتھ مستعمل)۔
"اور باپ کی زبان بیٹے کے مستقبل کے خوف سے لڑکھڑا گئی۔"
( ١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ٤٤ )