باب توبہ

( بابِ تَوْبَہ )
{ با + بے + تَوْ (واؤ لین) + بَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان کے دو اسما پر مشتمل مرکب ہے۔ پہلے اسم 'باب' کے آخر پر فارسی علامت اضافت 'کسرہ' لگنے سے 'بابِ توبہ' مرکب اضافی بنا۔ اس میں باب مضاف اور توبہ مضاف الیہ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٢ء میں "مراۃ الغیب" میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عزر گناہ (توبہ کو دروازے سے تشبیہ دی جاتی ہے جو رحمت سے قریب ہونے کا راستہ ہے)۔
 ہو گیا بند در میکدہ کیا قہر ہوا باب توبہ کی طرح اس کو کھلا رہنا تھا      ( ١٨٧٢ء، مراۃ الغیب، ٦١ )
  • the door of repentance