جھونپڑا

( جھونْپْڑا )
{ جھونْپ (و مجہول، ن غنہ) + ڑا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جھمپ+ر+ک  جھونْپْڑا

سنسکرت کے اصل لفظ 'جھمپ + ر + ک' سے ماخوذ 'جھونپڑا' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨١ء کو "مجموعہ ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : جھونْپْڑی [جھونْپ (و مجہول،ن غنہ) + ڑی]
واحد غیر ندائی   : جھونْپْڑے [جھونْپ (و مجہول،ن غنہ) + ڑے]
جمع   : جھونْپْڑے [جھونْپ (و مجہول،ن غنہ) + ڑے]
جمع غیر ندائی   : جھونْپْڑِیوں [جھونْپ (و مجہول،ن غنہ) + ڑِیوں (و مجہول)]
١ - چھیر کا گھر، پھوس کا مکان، چھپر۔
"گائنا کی وحشی اقوام میں کوئی جھونپڑا ایسا نہ ہوگا جس میں صرف پر حاصل کرنے کے لیے مختلف قسم کی چڑیاں پلی ہوئی نظر نہ آئیں۔"      ( ١٩١٦ء، گہوارۂ تمدن، ١١٥ )
٢ - سر چھپانے کی جگہ، رہنے کی معمولی جگہ، غریب خانہ۔
"ایک جھونپڑا تھا سو خدا کا شکر ہے کہ وہ بھی نہیں۔"      ( ١٩٤٨ء، مکتوبات عبدالحق، ٢١٩ )
٣ - [ ہندو؛ عورت ]  سر کے بڑے بڑے بال۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
  • a small hut or hovel built or feeds and mud;  cottage
  • cot
  • hut;  a thatched roof or shed