جیم

( جِیم )
{ جِیم }
( اردو )

تفصیلات


اردو زبان کا حرف تہجی 'ج' کا تلفظ 'جیم' بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء کو "مطلع العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - حرف ج کا تلفظ یا نام۔
"اگر حرف آخر بھی (ی) ہی ہو تو اس کو معروف بنا کر ایک جیم بڑھا دیتے ہیں۔"      ( ١٩٦١ء، افعال مرکبہ، ٨٤ )
٢ - "جاری نما یند" کا مخفف یعنی سلسلۂ کار جاری رکھا جائے، سرکاری کاغذات پر بطور علامت۔
"جب کسی کا مطلب پورا کرنا منظور ہوتا تھا تو زمانۂ شاہی میں اس کے کاغذ پر جیم بناتے تھے یعنی جاری نمایند۔"      ( ١٨٧٢ء، عطر مجموعہ، ١٨٨:١ )
٣ - مست اونٹ۔
"جیم: مست اونٹ اس کے معنی ہیں اور جیم تازی کہتے ہیں۔"      ( ١٨٤٥ء، مطلع العلوم، ٢٢٠ )
  • pronunciation of letter "jim";  a proper name