ترکہ

( تَرْکَہ )
{ تَر + کَہ }
( فارسی )

تفصیلات


عربی زبان سے لفظ 'ترک' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ نسبتی لگا کر'ہ' مفرس کیا گیا اردو میں فارسی سے داخل ہوا اور سب سے پہلے ١٩١٢ء کو "فلسفیانہ مضامین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : تَرْکے [تَر + کے]
جمع   : تَرْکے [تَر + کے]
جمع غیر ندائی   : تَرْکوں [تَر + کوں (و مجہول)]
١ - مردے کا چھوڑا ہوا مال و متاع، ورثہ، متوفی کی جائیداد جو حق داروں کو پہنچے۔
"آبائی ترکہ قانوناً اسے ملا۔"      ( ١٩١٢ء، فلسفیانہ مضامین، ٨٤ )
  • a legacy
  • bequest;  inheritance;  inheritance by succession or bequest;  effects or estate of a deceased person