تعزیہ

( تَعْزِیَہ )
{ تَع + زِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


عزا  تَعْزِیَہ

عربی زبان سے اسم مشتق ہے اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٥١ء کو مومن کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : تَعْزِیے [تَع + زِیے]
جمع   : تَعْزِیے [تَع + زِیے]
جمع غیر ندائی   : تَعْزِیوں [تَع + زِیوں (و مجہول)]
١ - ماتم داری، عزاداری، تعزیت۔ (نوراللغات)۔
٢ - شہدائے کربلا بالخصوص امام حسین اور ان کے خاندان والوں کی تربتوں کی نقل جو عموماً بانس اور کاغذ وغیرہ کے قبوں میں محرم کے دنوں میں دس روز تک ان کی فاتحہ دلانے یا ان کا ماتم کرنے کے لیے بناتے ہیں۔
"محرم کا زمانہ آیا تو بیماری کی وجہ سے خود تعزیہ کی زیارت کو نہ جاسکے۔"      ( ١٩١٠ء، مقالات شبلی، ١١٧:٣ )
  • a representation of the shrines of Hasan and Hussain
  • sons of 'Ali (which is carried in procession of Moharram by the Shi'as chiefly)