ترجمان

( تَرْجُمان )
{ تَر + جُمان }
( عربی )

تفصیلات


رجم  تَرْجَمَہ  تَرْجُمان

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب سے اسم فاعل ہے اردو میں ١٧٩٢ء کو "تحفۃ الاحباب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - مترجم: ترجمہ کرنے والا، ایک زبان کا مطلب دوسری زبان میں بیان کرنے والا۔
"مقدم اطبائے پارس اور سب زبانوں کا ترجمان تھا۔"      ( ١٨٣٨ء، بستان حکمت، ٥ )
٢ - کسی اور کے مضمون یا مفہوم کی ترجمانی کرنے والا۔
"مضامین تصوف پر گفتگو ہوتی رہی، ڈاکٹر صاحب ترجمان تھے۔"      ( ١٩١٩ء، روزنامچہ حسن نظامی، ١٠ )
٣ - نمایندگی کرنے والا، نمایندہ، ترجمانی کرنے والا۔
"میں غالب کو اپنے عہد کا ترجمان نہیں تصور کرتا۔"      ( ١٩٢٦ء، اقبال شخصیت اور شاعری، ٢٧ )
  • مُتَرجم
  • نُمائِندَہ