اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - شک و شبہ، تردد، پس و پیش۔
"ان کے وزن اور وقعت میں تذبذب اور تزلزل راہ پانے لگا ہے۔"
( ١٩٥٦ء، آشفتہ بیانی میری، ج )
٢ - غیر یقینی حالت، ہلچل۔
"یہ حال دیکھ کر رانا کو تاب نہ رہی جو جلو رانا کا ہاتھی تھا وہ بھاگا اور افواج میں تذبذب ہوا۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٣٨٩:٥ )
٣ - [ ادب؛ تنقید ] سسپینس، تجسس برقرار رکھنے کی کیفیت۔
"داستان میں کیونکہ کرداروں کی بجائے واقعات کو اساسی اہمیت ہوتی ہے اور پھر ان میں بھی دلچسپی اور تذبذب (سسپینس) کی برقراری کے . ضمنی واقعات اور قصص بھی اصل داستان میں ٹھوس دیے جاتے ہیں۔"
( ١٩٦٨ء، نگاہ اور نقطے، ١٨٧ )
٤ - [ نفسیات ] اتار چڑھاؤ، ہچکچاہٹ۔
"نزاع جس کے ساتھ جذبی تناؤ تذبذب اور فقدان عمل ہوتا ہے ہمیشہ کے لیے باقی نہیں رہ سکتا۔"
( ١٩٤٥ء، نفسیات جنون، ٥٨ )