کم ترین

( کَم تَرین )
{ کَم + تَرِین }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد فارسی لاحقۂ تفصیلی 'ترین' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٤٤٩ء کو "خاور نامہ" مستمعل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - (درجے یا حیثیت وغیرہ میں) سب سے چھوٹا یا بہت زیادہ چھوٹا، نہایت، حقیر۔
"حضور کو کہاں مناسب ہے جو ادٰنی ملازموں کے مقابلے کو جائیں یہ کمترین جا کر سب کو سزا دیگا۔"      ( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٤٣٣:١ )
٢ - سب سے کم یا بہت تھوڑا۔
"کم ترین عاملیت والا پرائمری الکحل کم ترین عاملیت کے ہیلو جن ایسڈ کے ساتھ . عمل کر سکتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، نامیاتی کیمیا (ظہیر احمد)، ١٩٧ )
٣ - کاتب یا متکلم بطور انکسار، خاکسار، فدوی وغیرہ کے معنوں میں استعمال کرتے ہیں۔
"تقریباً تمام پرانے ساتھیوں کی مشقیں تبدیل کردی گئیں لیکن یہ کمترین جہاں تھا وہیں رہا۔"      ( ١٩٨٨ء، نگار، کراچی، جون، ٢٤ )