باپ کا اجارا

( باپ کا اِجارا )
{ باپ + کا + اِجا + را }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'باپ کا' کے بعد عربی زبان سے ماخوذ اسم 'اِجارا' سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٩٥٨ء میں "مہذب اللغات"" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ
١ - دخل دینے کا حق، ملکیت یا قبضہ جتانے کی وجہ، یا پوتی۔
"ہمارا روپیہ ہے۔ ہمارا جس طرح جی چاہتا ہے صرف کرتے ہیں۔ تم کیوں ٹوکتے ہو، تمھارے باپ کا اجارہ ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، مہذب اللغات، ١٥٨:٢ )