کم بختی

( کَم بَخْتی )
{ کَم + بَخ + تی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد فارسی اسم 'بخت' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٨٢ء کو "دیوان ذادہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بدقسمتی، نحوست نیز مصیبت، آفت، شامت۔
"ہائے کمبختی! ارے میں تو کہیں کی نہ رہی۔"      ( ١٨٩٦ء، فلورا فلورنڈا، ٣٦١ )
٢ - درگت، بگاڑ، ستیاناس۔
"کسی کتاب سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ شایان سندھ و کابل کے لقب کی کمبختی ہے۔"      ( ١٨٨٠ء، تاریخ ہندوستان، ٢٥٠:١ )
  • بَدْبَخْتی
  • بَدْنَصِیْبی
  • ill-luck
  • luckless ness
  • unfortunate ness