کم آزاری

( کَم آزاری )
{ کَم + آ + زا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد فارسی مصدر 'آزاریدن' کے صیغۂ فعل امر 'آزار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٩٥ء کو "دیپک پتنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کم آزار ہونا، کم تکلیف دینا، بے ضرر ہونا۔
 ترے حکم سوں اے دونو جگ کے راج کم آزاری اس دھات پائی رواج      ( ١٦٩٥ء، دیپک پتنگ (ق)، ٤ )
  • the doing little injury
  • causing but little trouble