کم ہمت

( کَم ہِمَّت )
{ کَم + ہِم + مَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد عربی زبان کا اسم 'ہمت' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بزدل، ڈرپوک، کم ہمت، کم حوصلہ۔
"ہمیشہ کی کم ہمت تھی، بھائیوں کے گھروں سے بھی گھبرا گئی اور نکل کھڑی ہوئی۔"      ( ١٩٨٧ء، پلک پلک سمٹی رات، ١٠٧ )
٢ - کنجوس، تھرڈالا، بخیل۔
 حوالے ہی کم ہمتاں کے نہ کر منت دار بھی ایں و آں کے نہ کر      ( ١٦٤٩ء، خاور نامہ، ٦٣٥ )
  • کَم دِل
  • کَم حَوْصَلَہ
  • spiritless;  daunted;  mean-spirited
  • cowardly