باپ کا گھر

( باپ کا گَھر )
{ باپ + کا + گَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ دو اسما باپ اور گھر کے درمیان کلمہ اضافت 'کا' لگنے سے مرکب اضافی 'باپ کا گھر' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٥ء میں 'اودھ پنچ' لکھنؤ میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - موروثی گھر جسے بے جھجک استعمال کیا جائے، وہ گھر جس کی ملکیت کا قانونی حق حاصل ہو۔
"ہمارے اطالوی دوست اپنے باپ کا گھر سمجھ کر حبش کے خالی مقامات پر درانہ گھسے چلے گئے۔"      ( ١٩٣٥ء، 'اودھ پنچ' لکھنؤ، ٢٠، ١٠:٣٩ )