الھڑ

( اَلَّھڑ )
{ اَلھ + ہَڑ }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٧٢ء کو "دیوان عبداللہ قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - نادان، کم سن، بھولا بھالا، اناڑی، ناتجربہ کار۔
"ایسے لغات سے آج کل کے الھڑ چوپٹ ہوں گے۔"      ( ١٩٣٦ء، ریاض خیر آبادی، نشر ریاض، ١٤٨ )
٢ - بے پرواہ، جس کے مزاج میں لایا ابالی پن ہو۔
"مرید اور طالب علم الھڑ ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٣٣ء، فراق دہلوی، مضامین، ١٤٩ )
٣ - سواری کا وہ جانور جس کے دانت نہ نکلے ہوں، اکھنڈ، ناکند (خصوصاً گھوڑے کا بچہ)۔
"تم نے کمال خوب دکھایا اور ایک الھڑ بچھیرے پر سوار ہوئے۔"      ( ١٩٣٦ء، قدیم ہنر و ہنر مندان اودھ، ١٧٨ )
  • Boyish
  • childish;  young;  raw
  • inexperienced
  • inexpert