افتتاحیہ

( اِفْتِتاحِیَہ )
{ اِف + تِتا + حِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


فتح  اِفْتِتاح  اِفْتِتاحِیَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'افتتاح' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ، نسبت اور 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'افتتاحیہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٣٠ء، کو "بنت الوقت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : اِفْتِتاحِیے [اِف + تِتا + حِیے]
جمع   : اِفْتِتاحِیے [اِف + تِتا + حِیے]
جمع غیر ندائی   : اِفْتِتاحِیوں [اِف + تِتا + حِیوں (و مجہول)]
١ - وہ تقریر جو جلسے کے آغاز میں جلسے کے اغراض و مقاصد وغیرہ سے متعلق کی جائے۔
"سب سے پہلے مس واکر نے افتتاحی تقریر کی۔"      ( ١٩٢٠ء، بنت الوقت، ٢٦ )