بات کا بتنگڑ

( بات کا بَتَنْگَڑ )
{ بات + کا + بَتَن + گَڑ }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بات' اور ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'بتنگڑ' کے درمیان کلمۂ اضافت 'کا' لگنے سے مرکب 'بات کا بتنگڑ' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے اور ١٨٩٢ء اور "خدائ فوجدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ذرا سی بات پر بہت سا نمونا، چھوٹی سی بات کو بڑھا دینے کی صورت حال۔
"اسی کو - بات کا بتنگڑ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٠٧ء، امہات الامّہ، ١٠٥ )