اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کسی چیز کا عرق نکالنے کا عمل، عرق کشی۔
اے طبع! یہ خوں وقتِ گرانقدر کا تاکے اے فکر! مئے نظم کی تاچند کشید آج
( ١٩١٤ء، فرودس تخیل، ٣٢١ )
٢ - کھچاؤ،، بَل، چنّٹ، چیں۔
سیدھے ہو جاتے ہیں اس عہد میں بانکے ترچھے کہیں مٹ جائے نہ ابروئے حسیناں کی کشید
( ١٨٩٢ء، مہتاب داغ، ٢٩٤ )
٣ - شکر رنجی، ملال۔ (ماخوذ: علمی اردو لغت)
٤ - [ کنایۃ ] شراب
پیو کہ مفت لگا دی ہے خونِ دل کی کشید گراں ہے اب کے مئے لالہ فام کہتے ہیں
( ١٩٥٢ء، دسب صبا، ٦٨ )
٥ - سوئی اور تاگے سے کاڑھنے کا عمل۔
"محمد علی خاں وہی ہیں جن کے کشید کیے ہوئے اور کاڑھے ہوئے رومال ولایت جاکر ہزاروں میں بکتے ہیں۔"
( ١٩٢٤ء، مذاکرات نیاز، ١٢٠ )