عیش گاہ

( عَیش گاہ )
{ عَیش ( ی لین) + گاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عیش' کے ساتھ 'گاہ' بطور لاحقۂ ظرفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٤٥ء کو "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
١ - عیش کی جگہ، آرام کی جگہ، وہ مکان جہاں عیش و عشرت کا سامان موجود ہو۔
 منزل دنیا کو اے یارو نہ سمجھو عیش گاہ یہ مقامِ رنج و غم ہے یاں نہ عیاشی کرو      ( ١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٢٠٨:١ )
  • place or house of enjoyment or pleasure