عیش پرستی

( عَیش پَرَسْتی )
{ عَیش (ی لین) + پَرَس + تی }

تفصیلات


عربی اور فارسی کا مرکب 'عیش پرست' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٠٧ء کو "کرزن نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عیاشی، نفس پرستی، اوباشی۔
"اپنا ذاتی تجربہ بیان کیا کہ عیش پرستی اور دلی ہوسوں کے تکمیل کے لیے اس گولی سے بہتر کسی دوا کا ملنا دشوار ہے۔      ( ١٩٣٧ء، سلک الدرر، ١٨٤ )