عیش پرست

( عَیش پَرَسْت )
{ عَیش (ی لین) + پَرَسْت }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عیش' کے ساتھ فارسی مصدر 'پرستیدن' سے صیغہ امر 'پرست' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٥٧ء کو "یگانہ، گنجینہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بہت عیش کرنے والا، عیش و آرام میں زندگی بسر کرنے والا۔
 لو دیکھ لو اب عیش پرستوں کی دسا مردے دیکھلے نہ ہوں گے چلتے پھرتے      ( ١٩٥٧ء، یگانہ، گنجینہ، ١١٩ )