عیسی مریم

( عِیسٰی مَرْیَم )
{ عی + سا (ا بشکل ی) + اے + مَر + یَم }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عیسٰی' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی سے مشتق اسم 'مریم' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٨٤ء کو "آفتاب داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - بی بی مریم کے بیٹے حضرت عیسٰی۔
 اک تہماری چپ میں سو اعجاز دیکھے اے تبو دم بخود ہے عیسٰی مریم تمہارے سامنے      ( ١٨٨٢ء، آفتاب داغ، ٩٩ )