دھم

( دَھم )
{ دَھم }
( سنسکرت )

تفصیلات


دَھما  دَھم

سنسکرت سے اردو میں دخیل اسم صورت ہے۔ اردو میں ١٩٦٠ء کو "حیاتِ امیر خسرو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مؤنث - واحد )
١ - گرنے کی آواز، گدا کا، دھما کا، کودنے کا آواز۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ نوراللغات)۔
٢ - [ موسیقی ]  چہک تال کے ٹھیکے کا ایک لفظ۔
"پہلی ضرب جو دھم پر ہے وہاں سے لے کر کٹ تک کا زمانہ خالی ہے۔"      ( ١٩٦٠ء، حیاتِ امیر خسرو، ١٩٧ )
  • Sound
  • loud noise or report (as of a drum);  thud