عید خیام

( عِیدِ خِیام )
{ عی + دے + خِیام }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عید' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'خیام' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٢٢ء کو "موسٰی کی توریت مقدس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - بنی اسرائیل کی عید فصح جو یہواہ (اسرائیلیوں نے خدائے واحد کا توصیفی بنام، قادر مطلق) کے حکم کے مطابق ساتویں مہینے کی پندرہ تاریخ سے لے کر سات دن تک خیموں میں رہ کر منائی جاتی تھی اور سات دن تک آگ کی قربانی دی جاتی تھی، یہ عید خیموں میں رہ کر اس وجہ سے منائی جاتی تھی تاکہ اسرائیلیوں کی نسل یہ جان لے کہ جب بنی اسرائیل کو مصر سے نکالا گیا تو انہیں یہواہ ہی نے خیموں میں آباد کیا تھا۔
"خداوند نے موسٰی سے کہا بنی اسرائیل سے کہ اسی ساتویں مہینے کی پندرھویں تاریخ سے لے کر سات دن تک خداوند کے لیے عید خیام ہو گی۔"      ( ١٩٥١ء، کتاب مقدس، ١١٧ )