فعل لازم
١ - داخل ہونا کسی سطح کے اندر گُھس جانا، گھسنا، بھسم ہو جانا، گُھس جانا، گڑجانا۔
نظر بد سے خدا عون و محمد کو بچائے دیکھنا کیسے دھنسے جاتے ہیں تلواروں میں
( ١٩٢٧ء، معراجِ سخن، ٧٤ )
٢ - زمین میں اترنا۔
خوش باش رہیے صاحبو! اور آپ سے برس دلدل میں دھنسے جاتے ہیں بہتر ہے کیجیے بس
( ١٩٨٤ء، قہر عشق، ١٨٥ )
٣ - اندر کی جانب ہونا، پچکا ہوا۔
"اب کی ایک خاص بات یہ تھی کہ پیٹ دھنسے ہوئے تھے۔"
( ١٩٥٨ء، خونِ جگر ہونے تک، ١٧٩ )
٤ - جال میں پھنسا، کسی بات پر آمادہ ہونا۔
"جیتا نکوں تو کستا، اس کام پر کوئی نہیں دھنستا۔"
( ١٦٣٥ء، سب رس، ٤٠ )
٥ - گھلنا، آہستہ آہستہ ختم ہونا۔
دھنس گئے ہیں ضعف کے مارے جو ہجر یار میں میں کنواں کہتا ہوں اپنے دیدۂ نمناک کو
( ١٨٣١ء، دیوانِ ناسخ، ١٢١:٢ )