عید کا چاند

( عِید کا چانْد )
{ عِید + کا + چانْد (ن غنہ) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق 'عید' کے بعد 'کا' بطور حرف اضافت لگا کر ہندی سے ماخوذ اسم 'چاند' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - رمضان المبارک کے بعد کا چاند، شوال کے مہینے کا چاند۔
"عین اسی طرح جیسے عید کے چاند پر جھگڑا ہوا کرتا ہے۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٥٥ )
٢ - [ کنایۃ ]  وہ جو مدت کے بعد نظر آئے وہ جو بہت کم یا کبھی کبھی نظر آئے، وہ شخص جسے عرصۂ بعید کے بعد عین انتظار یا حالت اشتیاق میں دیکھیں۔
 نظر آتا نہیں وہ عید کا چاند ترستی ہیں یہ آنکھیں سال بھر سے      ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٢٠٣ )